روس یوکرائین جنگ کے اثرات سوئٹزرلینڈ پر بھی ۔۔۔

سوئس نیشنل بینک کے سربراہ تھامس جارڈن کی اہم پریس کانفرنس۔

دنیا کے نیوٹرل ترین ملک سوئٹزر لینڈ میں سوئس نیشنل بینک کے سربراہ تھامس جارڈن نے بروز جمعرات ، برن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ تھامس نے یوکرائین حملہ پر روس کی مذمت کی۔ ان  کا کہنا تھا کہ جنگ کسی تنازع کا حل نہیں۔ روس ایسی جارحیت کرکے دنیا میں تنہا رہ جائے گا۔

تھامس جارڈن  نے پریس کانفرنس میں آئے صحافیوں کو بتایا کہ حالیہ تجارتی شرائط کے بعد کرنسی مارکیٹوں میں سوئس فرانک کی قدر و منزلت پہلے جیسی نہیں رہی۔ عالمی منڈیوں میں بڑھتے نرخوں کو سوئزرلینڈ کے عوام تک بلاتوقف منتقل کرنا پڑرہا ہے۔ اور روس یوکرائین جنگ نے سوئٹزرلینڈ کو مجبور کردیا ہے کہ وہ نرخ بڑھائے۔سوئس نیسنل بینک مالیاتی منڈیوں میں سوئس فرانک کی قدر میں ضرورت سے زیادہ کمی یا زیادتی پر نظر رکھنے کے لیےاب سے مداخلت بھی کریگا ۔  فرانک کی قدر میں کیا گیا مصنوعی اضافہ واپس اپنی سطح پر آگیا ہے۔ آئندہ مہینوں میں بھی تھامس کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا تناسب بڑھے گا۔

 مستقبل میں متوقع معاشی بحران کے پیش نظر، سوئٹزرلینڈ نے پچھلے پندرہ برس میں پہلی بار اپنی شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ 

روس کے صدر، ولادیمیر پوتین نے یوکرائین کی جنگ چھیڑ کر مافیاز کے پیسے پر کھڑی سوئٹزرلینڈ کی امارت کو بھی معاشی مستقبل کے بارے میں فکر مند کردیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ وہ ملک ہے جو مشرق وسطی جنگ، روس افغانستان جنگ، عراق کویت جنگ، امریکہ افغان جنگ، امریکہ عراق جنگ، افریقہ میں مہمات، بوسنیا ،چیچنیا قتل عام جیسے دل دہلا دینے والے، اندوہناک واقعات سے بالکل بے پرواہ دنیا بھر سے جمع کردہ کرپشن کے پیسے پر اپنی اقتصادیات کو قائم رکھے ہوئے تھا۔

تھامس نے مزید کہا کہ رواں سال ستمبر میں سوئس نیشنل بینک کو شائد شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کرنا پڑے۔ اس معاملے پر تکینکی پہلو سے مزید جاننے کے لیے سی این این کا یہ انگریزی آرٹیکل دیکھئیے۔