امریکہ کے سابق صدر اخباروں کی سرخیوں میں ہی نظر آ تے ہیں ۔۔8اگست کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عالیشان بنگلے پر چھاپہ مارا گیا اور انکے بنگلے کی تلاشی لی گئی ۔ٹرمپ کے فلوریڈا والے بنگلے پر ایف بی آئی کے چھا پے کے دوران بھاری تعداد میں دستاویزات کو تحویل میں لے لیا گیا اور ٹرمپ اور انکے ساتھیوں نے اس چھاپے پر اپنا شدید ردعمل دیا اسکے بعد امریکی محکمہ انصاف نے میامی کی وفاقی عدالت سے ضبط شدہ دستاویزات پر مہر ہٹانے کی درخواست کی ۔ وفاقی عدالت نے سرچ وارنٹ پر لگی مہر ہٹا کر دستاویزات کے ٹائٹل عوام کے سامنے آ شکار کیے۔اسر اعلان کیا کیا ہے کہ جو دستاویزات ملی ہیں ان پر لکھا گیا ہے کہ وہ انتہائی نیجی اور ٹاپ سیکریٹ دستاویزات ہیں اور ان فائلوں کی تعداد 26ہےڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ ملکی میڈیا مجھ پر الزام اور جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے جس سے میری زندگی پر برا اثر پر رہا ہے۔میں نے اتنا سب برداشت اس لئے کیا کیوں کہ میں آ ئین کی پانچویں شق کے تحت خاموش ہوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے اٹارنی جنرل کے سامنے پیش کے دوران انکے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔صدد ٹرمپ سے انکے خاندانی کاروباری سرگرمیوں کی سول تحقیقات کے لیے کیا گیا ہے۔جب اداروں نے تحقیقات کی تو انکے خاندانی کاروباری لین دین میں بے ضابطگی دیکھنے میں آ ئیں۔سابق صدر نے تحریر ی طور پر لکھ کر کہا ہے کہ میں ان سیاسی چالوں کا شکار ہوں اور یہ سیاسی حربے ہیں مجھپے پھسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔یاد رہے ٹرمپ پر ٹیکس چوری اور مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔
ے ۔
0 تبصرے
LIKE N SHARE