ریحام خان 1970 کی دہائی میں لیبیا میں ایک تعلیم یافتہ، متمول پاکستانی نژاد خاندان میں پیدا ہوئیں۔ ریحام کی غیر معمولی واقعات سے بھرپور زندگی اسے قذافی کے لیبیا سے ضیاء کے پاکستان میں لے آئی اور پھر نوعمری میں دلہن بنا کے انگلستان لے گئی۔ تضادات، ظالمانہ اور پر تشدد شادی، تین بچوں کی پرورش کی ذمہ داری لئے میڈیا میں کامیابی اور زندگی کی تعمیر نو ریحام کی زندگی کے وہ پہلو ہیں جو خود مختاری کی متلاشی کسی بھی عورت کے لئے مشعل راہ سے کم نہیں۔ تضادات کے باوجود ریحام نے ایک براڈکاسٹ صحافی اور اینکر کے طور پر کامیاب کیریئر بنایا اور خود کو برطانیہ اور پاکستان میں ایک باوسائل میڈیا شخصیت کے طور پر منوایا-
عمران خان کے ساتھ خود کو نتھی کرنے کے بعد ریحام سیاست، فریب اور سازش کے پیچیدہ جال میں پھنس گئیں۔
عمران کے ساتھ نکاح کے بعد سے طلاق تک ریحام کو انتہائی غنڈہ گردی، ایذا رسانی اور جان لیوا حالات کا مقابلہ کرنا پڑا۔ ایک نجی انٹرویو میں ریحام نے انکشاف کیا کہ پاکستان ایسے طاقتور اور ملوک مذہب کے پیروکاروں کے ہاتھ یرغمال بن چکا ہے جو نہیں چاہتے کہ عوام تک سچ پہنچے۔ ایسے لوگ پاکستان میں اہم سرکاری، فوجی اور سیاسی عہدوں پر فائز ہیں جو عوام کی خدمت کرنے کی خواہش نہیں رکھتے بلکہ فرعونیت اور عصبیت سے متاثر ہیں۔
اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے ریحام اپنی سرگذشت میں درج کرتی ہیں کہ ان کی والدہ میں لوگوں کا نفسیاتی تجزیہ کرنے کی خداداد صلاحیت تھی۔ 1992ء میں وہ سب گھر والے بیٹھے کرکٹ ورلڈکپ فائنل دیکھ رہے تھے اور پاکستان بالآخر ایک ہارا ہوا میچ جیت گیا تو سب خوشی سے پھولے نہ سمائے۔ ریحام لکھتی ہیں مجھے یاد ہے کہ میر ی والدہ نےسب سے پہلا سوال یہ کیا کہ کپتان نے جیت کاسارا کریڈٹ خود کیوں رکھ لیا؟ میری والدہ نےکہا کہ عمران کے الفاظ کے چناؤ سے اُس کی نرگسیت کی چھلکتی ہے۔
ریحام کہتی ہیں گذرے زمانے نے اس بات کو ان کی یادداشت سے دھندلا دیا۔ یہاں تک کہ رابعہ ضیاء کے کہنے پر انہوں نے تحریک انصاف کے لیے کام کرنا شروع کردیا۔ پھر ایک دن نعیم الحق مرحوم نے ان کو سکیورٹی کلیئرنس دی جس کے ریحام کا بنی گالا آنا جانا شروع ہو گیا۔ ریحام کہتی ہیں کہ بنی گالا میں جب عمران نے ان کو پروپوز کیا تو وہ اس کی بالکل توقع نہیں کر رہی تھیں۔ بلکہ انہوں نے عمران کو باز رہنے کا مشورہ دیا تھا مگر عمران کے مطابق ان کی روحانی پیشوا ، غالبا بشری مانیکا نے عمران کو لازمی شادی کرنے کا کہا تھا، بشری کو شائد اس کی توقع نہ تھی کہ عمران کی شادی ریحام سے ہی ہوگی۔
(جاری ہے)
0 تبصرے
LIKE N SHARE