شہباز گل کے وکیل، فواد چوہدری کے بھائی، فیصل چوہدری نے عدالت کے سامنے بیان کیا کہ ان کے موکل کے نازک حصوں پر تشدد کیا گیا۔ یہی موقف تحریک انصاف کے سارے اراکین اپنائے ہوئے ہیں۔
مگر پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے شہباز گل پر کسی قسم کے تشدد کی تردید کی۔
عدالت کے باہر صحافی مطیع اللہ جان نے جب فیصل چوہدری سے پوچھا کہ پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات تو تحریک انصاف کے ہیں، کیا وہ ایسے سنگین معاملے پر مستعفی ہوں گے؟ تو فیصل چوہدری نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد اسلام آباد پولیس نے کیا۔
شہباز گل اور تحریک انصاف کے لئے عوامی ہمدردی اجاگر کرنے کے لئے فیصل چوہدری نے، شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کی گرفتاری کا ذکر کیا اور محرم کے قابل احترام دنوں میں دودھ پیتی بچی کی والدہ سے علیحدگی کا حوالہ دیا۔ پھر ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں کوئی سیاسی باتیں نہیں کروں گا، قانونی پہلوؤں پر ہی بات کروں گا۔
سیاسی طور پر تحریک انصاف کے بیانیے کو مضبوط کرنے والی میڈیا ٹیمز یہ تاثر قائم کرنا چاہتے ہیں کہ رانا ثناء اور مسلم لیگ ن شہباز گل کی شعلہ بیانی کا بدلہ لے رہے ہیں۔
0 تبصرے
LIKE N SHARE