Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عافیہ صدیقی کب رہا ہوں گی؟


  صدیقی عافیہ کون ہیں اور کس جرم کی سزا کاٹ رہی ہیں؟ 
کیا آئی ایس آئی کی جانب سے عافیہ کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ درست تھا؟

ایسے بہت سے سوالوں کا جواب پوچھتے پوچھتے پاکستان سے کئی مقامی اور غیر معروف صحافی جبری گمشدگی کا شکار ہوئے اور اُنہی سوالات کی فہرست میں شامل ہو کر رہ گئے۔ عافیہ صدیقی، جنرل مشرف کے امریکہ کے ساتھ اُس معاہدے کی بھینٹ چڑھیں، جو جنرل مشرف نے اپنے اقتدار کو تقویت دینے کے لئےامریکہ کے ساتھ کرلیا تھا۔ عافیہ کراچی سے اپنے تین بچوں سمیت اغواء کر لی گئیں تھیں۔ ان کے گھر والوں کی طرف سے احتجاج کیا گیا تو مشرف انتظامیہ نے امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ پر لگے الزامات کی تفصیلات مانگیں۔ امریکی موقف کے مطابق عافیہ کالعدم تنظیم کی رکن تھیں، اور 11 ستمبر کے حملوں میں سہولت کار تھیں۔

کراچی سے لیجانے کے بعد پہلے پہل عافیہ کو افغانستان کی ایک جیل میں قید رکھا گیا، جہاں ان کے ساتھ غیر انسانی سلو روا رکھا گیا۔ پاکستانی تنظیموں نے جب بین الاقوامی سطح پر آواز اٹھائی توامریکہ نے فورا عافیہ کو نیویارک منتقل کیا۔ امریکہ لے جا کر عافیہ پر امریکی فوجی پر اسلحہ اٹھانے اور مارنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا۔ عافیہ نے تمام الزامات کو قبول کرنے سے انکار کیا۔ عدالت میں مناسب قانونی نمائندگی بھی میہا نہ کی گئی اور85 سال قید کی سزا بھی سنا دی گئی۔

قید کے دوران جیل میں عافیہ کے ساتھ انسانیت سوز سلوک، طبی سہولیات کی عدم فراہمی، یہ ثابت کرتا ہے کہ دنیا بھر میں تہذیب اور انسانی حقوق کا جو ڈھونگ امریکہ رچاتا ہے کسی ڈھکوسلے سے کم نہیں۔ عافیہ کو افغانستان سے امریکہ منتقل کرتے وقت ان کے ساتھ اغوا کئے جانے والے ان کے بچوں کو، عافیہ کی بہن فوزیہ کے گھر کے باہر چھوڑ دیا گیا تھا۔

جیل میں بھی عافیہ کے ساتھ ظلم اور بربریت روا رکھی گئی ہے، ان پر تین بار قاتلانہ حملہ کیا جا چکا ہے جس کے نتیجہ میں ان کو شدید چوٹیں بھی آئی ہیں۔ سفاک سفید چمڑی والے امریکی عافیہ کو نشان عبرت بنا دینا چاہتے ہیں۔ مگر ہر عافیہ کے بارے میں خبر کےساتھ امریکہ کے خلاف پاکستانیوں کی نفرت برھتی جارہی ہے۔ بعید نہیں، کہ مستقبل میں بریڈ پیٹ کی ہالی ووڈ میں بننے والی فلم انگلوریس باسٹرڈز جیسا کوئی ٹولہ پیدا ہوگا، مگر اس بار ہٹلر کی فوج کی جگہ امریکہ اور اس کے اتحادی ہوں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے