Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

گستاخ کی سزا سر تن سے جدا

 بھارت کے شہر اودھے پور میں ایک درزی کا دن دیہاڑے چاقو سے سر کاٹ دیا گیا۔ وجہ بتائی جا رہی ہے کہ اس درزی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ممبر سبھا نوپور بے شرما کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔ اس پوسٹ کے بعد اس کو بہت سی دھمکیاں ملیں جس کی وجہ سے وہ پریشان تھا۔ 
مقتول درزی کنہیا لعل کی دوکان میں دو داڑھی رکھے سر پہ ٹوپی ڈالے دو مرد داخل ہوئے اور پئیجامہ کے لئے ناپ کے دوران چاقو سے اس کا قتل کر دیا۔  پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ بھارتی مسلمانوں کی ایک تعداد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس واردات مین آر ایس ایس ملوث ہو سکتی ہے۔ اگر واقعی میں جان لینی تھی تو نوپور شرما کی لینی چاہئیے تھی۔ سوشل میڈیا کے بنیڈ ویگن ایفکٹ کی زد میں آئے کنہیا لعل کے لئے انصاف مانگتے لوگوں نے اس کے قاتلوں کی پھانسی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتیہ سرکار سنسنی پھیلا کر، ہندوتوا کی کارستانیوں سے اور پنجاب کے کسانوں پر ہوتے ظلم سے، کشمیر مِیں ہوتے قتلوں سے، ناگا لینڈ میں دخل اندازی سے توجہ ہٹانے میں استادہے۔  بعید نہیں کہ چہرے پر بال اگائے سر پر ٹوپ پہنے یہ قاتل بھی بی جے پی سرکار کے ہی کسی ممبر کی جانب سے بھیجے ہوئے ہوں۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے