عمران خان اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ توتا مینا کی حکومت جس قدر تیزی سے قوانین میں تبدیلی کر رہی ہے ہیں میں اس سے صاف ظاہر ہے کہ آنیوالے دنوں میں لوٹ مار، چور بازاری، اسمگلنگ، منی لانڈرنگ، رشوت خوری، کرنے والے عوام کے سامنے جوابدہ نہیں ہوں گے۔ عمران نے کہا کہ پی ڈی ایم کے چور اپنی وارداتوں کو قانونی جواز مہیا کر رہے ہیں، جیسے قوم لوط نے اپنی غلط کاریوں کو جائز کر لیا تھا، پی ڈی ایم اپنی ماضی اور مستقبل کی کرپشن کو جائز بنانے کی بھر پور کو شش کر رہے ہیں۔ جیسے عذاب نے قوم لوط کو غیر فطری فعل اپنانے پر آ لیا تھا، ایسے ہی اگر پی ڈی ایم مسلط رہی تو پاکستان کا بھی وہی انجام ہوگا۔
عمران نے کہا، کہ میری ٹیم سے غلطیاں ہوئیں مگر انہوں نے غلط کو صحیح ثابت کرنے کی کوشش نہیں کی۔ پاکستان میں شہزاد اکبر اور فرح کی جان کو خطرہ تھا وہ بیرون ملک سے تفتیش میں پوری مدد کر رہے ہیں۔ عمران کے مطابق ان کی حکومت نے عوام پر اتنا بوجھ نہیں ڈالا تھا جس قدر پی ڈی ایم کے لٹیروں نے لاد دیا ہے۔
موجودہ حکومت ٹیکسوں کے نئے نظام سےصنتوں، تاجروں، ملازمین بلکہ مزدور طبقہ پر ٹیکس لگا سرمایہ داروں کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ پاکستانی صنعتکار پہلے ہی ٹیکس اور سوشل سکیورٹی کی مدد میں اربوں ہڑپ کرجاتے ہیں۔ حکومت کو چاہئیے تھا کہ ایسے صنعتکاروں کو ایمنسٹی دیتی کہ جتنا روپیہ وہ اپنی لیبر کے سوشل سکیورٹی، گریچوٹی، پراویڈنڈ اور بناولنٹ کی مد میں جمع کرائیں گی ان کو اتنا ہی ری بیٹ ملے گا۔ مگر عمران کا کہنا تھا کہ ترمیمی قوانین صرف غریب اور معمولی قانون شکن کو سزا دینے کے لئے بنائے ہیں۔
عمران نے کہا کہ اسد عمر، خسرو بختیا، رزاق داؤد اور شوکت ترین نے تک رات محنت سے درآمدات % 45 اضافے پر لے گئے تھے۔ سٹاک مارکٹ کا گرنا اور ڈالر کا ریٹ یوں چڑھتے چلے جانا اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ مقامی اسٹاک پلیئرز کو اس مور تلور کی حکومت پر اعتبار نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ انہوں نے معاشیات کا گہرا مطالعہ کیا ہے اور کائنیسی اور کلاسیکی اقتصادی مکتبات فکر ملکی سطح پر عارضی بجٹ کا کوئی تصور پیش نہیں کرتے۔
ایک لاکھ اور اس سے زیادہ آمدن والوں پر ٹیکس لگا مفتاح نے اپنی غیر سنجیدگی اور اناڑی پن کا ثبوت دیا ہے۔ لوگ اس پالیسی سے ٹیکس چوری پر مجبور ہوں گے، کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بڑھے گا۔ حماد اظہر نے ریکاڈ ٹیکس اکٹھا کیا تھا۔
عمران نے کہا کہ پجھے آنیوالی نسل کی فکر ہے اور اس لئے میں نیب قوانین میں تبدیلی کے خلاف ہوں۔ عمران نے کہا کہ دھوپ کی شدت کم ہو جائے تو کارکنان سڑکوں پر احتجاج کریں تا کہ چوروں کوانصافیوں کے ایک زندہ قوم ہونے کا ثبوت ملے۔ عمران کو شک ہے کہ حکومت نے بیرونی مداخلت کاروں کے کہنے پر ان کے اور ان کے خاندان والوں سمیت دوستوں پر خلاف جھوٹے مقدمات بنا رکھے ہیں جن کا مقصد تحریک انصاف کو سیاسی دھارے سے دور کرنا ہے۔
0 تبصرے
LIKE N SHARE