Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

فرنیک ہربرٹ کا ریگستانی ٹیلہ



 فرینکلن پیٹرک ہربرٹ جونیئر
ایک امریکی سائنس فکشن مصنف تھے جو 1965ء مین شائع ہوئے اپنے ناول ڈیون لیے مشہور تھے۔ فرینک نے مختصر کہانیاں بھی لکھیں اور بطور اخباری صحافی، فوٹوگرافر، نقا د، ماحولیاتی مشیر، اور لیکچرر بھی کام کیا۔

فرینک کا شہرہ آفاق ناول ڈیون اب تک کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا سائنس فکشن ناول ہے۔ اس سیریز کوسائنس فکشن کیٹگری کے کلاسیکی ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

فرینک 8 اکتوبر 1920 کو ٹاکوما، واشنگٹن میں پیدا ہوئے۔ ان کو کتابیں پڑھنے کا شوق تھا اور یادداشت بہت اچھی تھی۔ ناسازگار گھریلو ماحول کی وجہ سے، فرینک ذہنی دباؤ کا شکار بھی ہوئے اور 1938ء میں گھر سے بھاگ کر سالیم، اوریگون میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں چلے آئے۔ 1940 میں فرینک نے اوریگون اسٹیٹس مین اخبار (اب اسٹیٹس مین جرنل) کے لیے فوٹوگرافر سمیت مختلف عہدوں پر کام کیا۔

اپنے مشہور ناول کے لئے فرینک نے 1959 میں تحقیق شروع کی چھ سال کی محنت کے بعد بالآخر ڈیون 1965 میں شائع ہوا تھا اشاعت کے بعد فرینک نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ناول کا خاکہ اس وقت ذہن میں آیا جب وہ فلورنس، اوریگون کے قریب ریت کے ٹیلوں پر ایک میگزین کے لیے مضمون لکھنے کا کام کر رہے تھے۔ فرینک نے اس مضمون کے لیے ضرورت سے کہیں زیادہ مواد اکٹھا کرلیا۔ مطلوبہ مضمون تو کبھی نہیں لکھا گیا تھا، البتہ اس تحقیق نے فرینک کے ذہن میں ایسا بیج بویا جو ڈیون کا تنآور درخت بن گیا۔

فرینک ہربرٹ نے اپنی تحریروں جی بنیاد انسانی بقا اور ارتقاء کے سوال کے ساتھ فلسفہ، مذہب، نفسیات، سیاست اور ماحولیات کے  مرکب اور پیچیدہ خیالات پر رکھی۔  بیسویں صدی کی سائنسی ایجادات اور خلائی دریافتوں نے فرینک کی تحریروں کو مزید شہرت بخشی اور ان کے پرستاروں کی تعداد میں اضافہ کیا۔ 

فرینک کے اس ناول پر ہالی ووڈ میں فلمیں بھی بن چکی ہیں اور گیم ساز کمپنیوں نے اس پر ویڈیو گیمز بھی بنائی ہیں۔افسوس کی بات ہے کہ فرینک کے اس مشہور فن پارے کا اردو میں کوئی ترجمہ موجود نہیں۔ 

فرینک 11 فروری، 1986ء کو ویسکانسن میں انتقال کر گئے تھے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے