Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

یوکرین میں جاری جنگ


 یوکرینی صدر زلینسکی نے یوکرائینی مشرقی ڈونیٹسک علاقے کو خالی کرنے کی اپیل کی ہے صدر زلینسکی کے اتحادی مشیروں کا ماننا ہے کہ روس اس پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔ صدر زیلنسکی نے صوبے کو خالی کرانے کا مطالبہ ہفتے کی رات جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ انخلاء کا مقصد ، روس کی فوج کو نشانہ بنانے کے لئے کم افراد کی فراہمی ہے۔ ڈونیٹسک اور لوہانسک ڈونباس کے علاقے کا حصہ ہیں جہاں اب بھی بڑی تعداد میں شہری موجود ہیں ۔ اسی خطے میں رواں ہفتے کے اوائل میں یوکرین نے جنگی قیدیوں کو قتل کر کے روس کے میزائل حملے کا الزام لگایا تھا ۔ زیلنسکی نے ویڈیو میں مزید کہا کہ انخلاء کرنے والوں کو یوکرائینی اتحادیوں کی جانب سے یقینی معاوضہ دیا جائے گا۔ خطے سے نکلنے والے افراد کو لاجسٹک امداد فراہم کی جائے گی ۔


 یوکرین نے مشرقی حصے میں جنگی قیدیوں کی ہلاکتوں پر روس کو جوابدہ ہونے کا مطالبہ کیا تھا ۔


اقوام متحدہ کا موقف ہے کہ اولینیوکا میں جنگی قیدیوں کے قتل کی تحقیقات کے لیے ماہرین کا ایک گروپ بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں فریقین کی رضا مندی درکار ہے۔ الزامات کے باوجود صدر زلینسکی نے اب تک کسی بھی بین الاقوامی امدادی تنظیم کو جائے وقوع کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ریڈ کراس کی طرف سے اس مقام کا دورہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے تا کہ زخمیوں کی امداد کی جا سکے۔


البتہ روس کا اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اس نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے ماہرین کو جیل میں ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔ وزارتِ دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کو جیل پر ہونے والے حملے کی معروضی تحقیقات کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔


اس بات کا قوی امکان ہے کہ یوکرین نے اپنے ہی جنگجوؤں کو روس کی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے روکنے کے لیے جیل کو نشانہ بنایا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ روس کی زمینی فوج نے جیل میں قیدیوں کے ساتھ کیے جانے والے ناروا سلوک کو چھپانے کے لیےاس پر حملہ کیا ہو۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے