Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

چیف جسٹس آ ف پاکستان نے جماعتوں کے مافیاز کے خلاف ڈٹ گئے ۔۔۔۔

 چیف جسٹس آ ف پاکستان نے پیر اور منگل تک انتخاب وزیر اعلیٰ پنجاب کا متنازعہ معاملہ نمٹانے کی تاریخ دی تھی ۔مگر آ ج صبح سے ن لیگ کی بھر پور کوشش ہے کہ کسی طرح آ ج فیصلہ نہ آ ے ہمیں مزید وقت درکار  ہے۔حمزہ شہباز اورن لیگ کے متعدد رہنماؤں نے عدالتی کاروائی پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فل بینچ بنایا جاے کیونکہ ہمیں فیصلہ تب ہی قبول ہو گا جب فل بینچ بنایا جاے گا


۔جس پر عدالت نے بہت دلچسپ بیان دیتے ہوے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آ پ فیصلہ اپنی مرضی کے ججز سے کروانا چاہتے ہیں۔۔۔جس پر ن لیگ کے وکلا نے زور دیا کہ فل بینچ بنایا جاے جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے 51ہزار کیسس کو سنا ہے جس میں سے 45ہزار رہ گئے ہیں ہمارے تمام ججز دلجمعی سے چھٹیوں میں بھی کام کر رہے ہیں آ پ بے فکر ہو کر اپنے دلائل دیں عدالت آپ کو سننا چاہتی ہے جس پر حکومتی رہنماؤں نے آ ج سارا دن اس کورٹ آف بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر فل بینچ نہ بنایا گیا تو ہم عدالتی کارروائی کا بایکاٹ کریں گے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ فل کورٹ بنانے کے لیے ستمبر تک فل بینچ بنایا جا سکتا ہے مگر اس وقت تک اس معا ملے کو لٹا یا نہیں۔

جا سکتا
۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے پارلیمان کو مضبوط کرنا ہے۔فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ سے مزید ٹائم مانگا جس پر عدالت نے تمام پارٹیوں کو بھر پور موقع دیا اپنا موقف دینے کی۔چیف جسٹس کو کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے معاملے پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہیے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ انصآف کے حصول کے لیے ہی ہم بیٹھے ہیں
ا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے