پاکستان میں بڑھتے ہوئے اجتمائی زیادتی کے کرام میں حد فرجہ اضافہ دیکھنے میں آ یا ہے جس کی وجہ ہے معاشرے میں بدلتے نظر یات۔۔۔۔آج سے چند برسوں پہلے جہاں سوشل میڈیا اتنا تیزی سے نہیں پھیلا تھا اس وقت اس طرح کی خبریں معاشرے میں دبا دی جاتی تھی غریب لوگ عزت کی خاطر خاموشی سے اس گھنونے جرم کو چھپا لیتے تھے
مگر۔ اسی طرح کا ایک واقع گزشتہ دنوں پیش آ یا جب ایک 25 سالا لڑکی جو دو بچوں کی ماں ہے کراچی سے ملتان بذریعہ ریل گاڑی سفر کر رہی تھی کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا ۔ایک آ دمی نے اس خاتون کو ائر کنڈیشن ڈبے میں جانے کا کہا جس پر بحث ہوئی اور وہ تین افراد جن میں ریلوے کا ٹکٹ کا ٹنے والا بھی شامل تھا نے اجتماعی زیادتی کر کے۔ اس خاتون پر ظلم کی انتہا کردی ۔۔۔۔۔۔۔
اس واقع کے بعد ایک اور اسی طرح کا ظلم ۔۔۔ایک 22سالا لڑکی کے ساتھ اسکی ہی دوست نے ثنا نے کیا جب اس نے چونک اعظم بلوایا اور وہاں خالی جگہ دیکھ کر اس لڑکی کے ساتھ 5افراد نے اجتماعی زیادتی کی اور اس کو بد ہنہ کر کے اسکی بویڈیو بناتے رہے۔۔۔اس ہر بھی سکون نہ ملا تو کتے کے ذریع اس عورت کے ساتھ زیادتی کر وائی گئی اور ویڈیو بیرون ممالک بیچ دی گئی اس واقع پر فوری جے آئی ٹی تشکیل دے کر واقع کا نوٹس لیا گیا اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر سیمپل لیبارٹری بھیجوائے اور فری تفتیش شروع کی ۔۔۔
پاکستان میں بڑھتے ہوئے واقعات میں نمایاں طور پر عورتوں پر جبر اور زیادتی میں اضافہ ہوا ہے ۔اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقع کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہےکہ اس قسم کے جرائم کی فوری روک تھام ہونی چائیے۔۔
پرویز الٰہی نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات نا قابلِ قبول ہیں ملزموں کے خلاف کارروائی کی جائے اور کیفرے کردار تک پہنچایا جائے۔۔
حال ہی میں ایک واقع پیش آ یا جب فیصلہ آ باد کی ایک لڑکی کو پکڑ کر اغوا کے کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسکے بال اور بھنویں کاٹ دی گئی ۔۔ویڈیو وائرل ہوتے ہی شیخ دانش کو پولیس نے موقع پر گرفتار کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا تو معزز عدالت نے دانش کا جسمانی ریمانڈ جاری کر کہ باقی تمام شامل افراد کے خلاف کارروائی کا حکم۔دیا ہے۔۔
ریلوے اسٹیشن پاکستان جو کہ ایک قابل اعتماد اداری ہے لوگ اس پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں میں ہوا ایک انوکھا واقع جس میں تیز گام ٹرین میں خواجہ سراوں کے رقص و سرور کی محفل سجائی گئی اور ریل کی ڈائنگ میں دانس سے لوگ لطف اندوز ہوتے رہیے اس واقع کا پتہ اس وقت چلا جب جز آ زادی کے دنوں میں ایک ویڈیو منظر عام پر آ ئیں جسے دیکھ کر انتظامیہ شرمسار ہو گئی اور ڈائنگ کے مینجر اور دو افراد کو حراست میں کتے کر کاروائی کی گئی ہے ۔۔
وزیر ریلوے نے قوم سے معافی طلب کرتے ہوئے زمینداروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔۔
۔
پاکستان میں عورتوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کی ایک مثال نور مقدم ہے جسے ظہیر جافر نے گھر پر بلوا کر زیادتی کر کے ہلاک کیا اور سر تن سے جدا کیا اور بعد میں سزا سے بچنے کے لئے پاگل بن گیا مگر عدالت نے نور کو انصاف دلانے کیلئے ظہیر جعاجر کر سزائے موت دے دی۔۔۔۔
پاکستان میں زیادتی کی سزا موت۔ ہی ے اور 5سے 10 سال قید ہے۔۔۔۔۔۔ ہے۔۔
کہ
0 تبصرے
LIKE N SHARE