عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کی مزمت کر دی
عمران خان نے گزشتہ روز سلمان رشدی پر ہوئے حملے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ بے شک سلمان رشدی ایک مسلمان خاندان میں پیدا ہوا اور بھارت میں پلا بھرا ہے
سلمان رشدی پر ہوئے حملے کی حمایت نہیں کرو گا کیونکہ ہیہ کوئی جواز نہیں ہے کہ اس پر حملہ کیا جائے۔
ے۔ک انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دل دھڑکتے ہیں ہمارا مذہب ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ پیارا ہے۔مگر کسی پر حملہ کر کے اسے اتنا شدید زخمی کرنا کہ وہ وینٹیلیٹر پر چلا جا ہے یہ درست نہیں ۔۔
۔۔
عمران خان کے اس بیان کے بعد عمران خان کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے کہ عمران نے سلمان رشدی کی حمایت کر کی مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے
یاد رہے سلمان رشدی کو اس چھڑی کے حملے سے جگر ۔آنکھ اور بازو کی ایک وین کٹ گئی تھی اور سلمان رشدی کی حالت تشویش ناک تھی مگر گزشتہ روز ہسپتال ذرائع نے اطلاع دی کہ اب ان کی حالت قدرے بہتر ہے۔
سلمان رشدی ایک مصنف ہیں اور انہوں نے کچھ قابل اعتراض کتاب لکھ کر مسلمان کے مزہبی پیشوا کی تو ہیں کی تھی جس پر اس وقت ملک گیر ہڑتال کی گئی اور عراق کی جانب سے ایک فتویٰ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سلمان رشدی ملعون کو قتل کر دیا جائے ۔۔
سلمان رشدی کو برطانیہ میں خاص حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے اور وہ ضروری اشیاء زندگی لینے کے لئے بھی باہر نہیں جا سکتے ہیں کیونکہ انکی جان کوسخت خطرہ ہے اور حالیہ حملہ ان پر ایک تقریب میں سٹیج پر آ کر کیا گیا ۔۔۔حملہ آ ور کو اسی وقت پکڑ کر تحویل
میں لے لیا گیا ہے
میں لے لیا گیا ہے
سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے نمائندے نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان نے جس اخبار دی گارجین ٹائمز کو جو سلمان رشدی کے حوالے سے جو کچھ کہا اسے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا ۔۔۔عمران خان نے سیالکوٹ واقع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی طریقہ کار کے مطابق کستاخ رسول کو سزا ہونی چاہئے ۔۔۔۔او
0 تبصرے
LIKE N SHARE