Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

قیدی مرد اور عورت کے لئے خوشخبری


 شوہر اور بیوی ایک دوسرے کا لباس ہیں ۔۔ہزاروں سال سے کی گئی سختی اور ظلم کے خلاف ایک آرڈر پاس کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیلوں میں قید مد اور عورت بھی انسان ہیں اور جنسی خواہشات رکھتے ہیں اسلئے پنجاب میں یہ آرڈر پاس کیا گیا ہے کہ شادی شدہ قیدی جو کہ کسی جرم کی سزا کاٹ رہیے ہیں انہیں سہولت دی گئی ہے کہ وہ اپنی بیوی کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں جس کے لئے فیملی ہومز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور تمام طرح کی ضروریات زندگی مہیا کی گئی 

ہے۔

اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدی مرد اور 

 عورتوں پر مہربانی کرتے ہوئے ہر شادی شدہ قیدی جو سہولت مہیا کی ہے کہ وہ اپنی شریک حیات کے ساتھ ہر تین ماہ بعد ملاقات کر سکتا ہے اور اسکے ساتھ تین دن گزار سکتا ہے اور جیل میں  پرورش پاتے بچے بھی اپنی ماں اور باپ کے ساتھ تین دن رہ سکتے ہیں 


۔۔۔

جیلوں میں اکثر خواتین کے ساتھ جنسی بد سلوکی اور جنسی تشدد کیا جاتا ہے جسکا ذکر جیل کی دیواروں کے باہر نہیں کیا جاتا اور افسر شاہی کی مہربانی ہوتی ہے وہ جس خاتون کو چاہے جیل میں رعایت دے سکتا ہے ۔ خواتین پر ظلم ان قید خانوں میں کوئی نئی بات نہیں ہے اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اکثر بچے باپ کی شفقت سے محروم ہو تے ہیں مگر مجبوری اور خوف سے بات باہر نہیں آتی اور اگر کوئی جھانسی کی رانی اپنے حق کے لئے آواز اٹھائے تو اسے دبا دیا جاتا ہے ۔انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس مسئلہ پر فوری غور کرنا چاہیے ایک مضبوط عورت ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھتی ہے۔۔۔۔خواتین اور مردوں میں جنسی خواہشات ایک سی ہوتی ہیں اور انکی تکمیل دونوں کی ضرورت ہے پنجاب کی جیلوں میں اس وقت 753 خواتین قیدی ہیں جن میں سے 200 سزایافتہ ہیں مگر کوئی انسان ماں کے پیٹ سے مجرم نہیں بنتا ۔۔حالات اور واقعات انسان کو اس ڈگر پرلے آتے ہیں۔۔ہمارا عدالتی نظام آ پ کے سامنے ہے عمریں گزر جاتی ہیں مگر ٹرائل سے سزا ہونے تک کئی عورتیں اپنی جوانی گنوا کر بڑھاپے کی نظر ہو جاتی ہیں۔۔۔چار سو سے زیادہ خواتین انڈر ٹرائل ہیں انکے ساتھ معصوم بچے ہیں جنکا مستقبل تاریک ہے۔۔جیل میں اگر مناسب ہنر اور اصلاحی تحریک چلائی جائے تو میرا نہیں خیال کہ معاشرتی اتنا تنگ ہو۔۔۔خواتین کو حقوق اور انصاف دیا حکومتی وقت کی ذمّہ داری ہے ۔۔۔۔ان ماؤں اور بچوں سے پوچھیں جو دن چڑھے آزادی کے خواب سجاتی ہیں اور رات کے اندھیرے میں آنسو بھاتی ہیں۔۔۔آہ عورت کا کوئی گھر نہیں۔۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے