حالیہ مون سون کی بارشوں نے بلوچستان میں ریکارڈ تباہی کی ہے ۔۔پروفیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کی جاری کردہ ریپوٹ کے مطابق 24گھنٹوں میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں جو حادثات پیش آے مزید چار افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے ہیں یکم جون سے اب تک ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں مال مویشی سب بارش کی نظر ہو گیا ہے۔اب تک بلوچستان میں 234 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جن میں 110 مرد 55خواتین اور 69بچے بارش کے پانی میں بہہ گئے ۔۔۔
زیادہ تباہ حال علاقوں میں بولان۔کوئٹہ ۔دکی۔خصدار ۔کوہلو ۔کیچ ۔مستونگ۔ہرنائی ۔قلعہ سیف اللّٰہ ۔اور سبی میں زیادہ اموات ہوئیں ۔لسبیلہ میں 21 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے ۔ صوبے میں بارشوں کی وجہ سے جل تھل ہو گئی ہے 27ہزار مکانات نقصان کا شکار ہوئے۔ایک لاکھ 7ہزار مال مویشی سیلابی ریلے میں جان بحق ہو گئے ۔۔ لوگوں میں خود و حراس پھیلا ہوا ہے۔اور بے سروسامان پانی میں چھوٹے بچوں کے ساتھ دن رات کاٹ رہے ہیں ۔۔۔وزیراعظم شہباز شریف نے ان علاقوں کا فوری کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک آ خری گھر تعمیر نہیں ہو جاتا تب تک میں آ رام سے نہیں بیٹھو ں گا۔د
0 تبصرے
LIKE N SHARE