بالی ووڈ کے معروف اداکار عامر خان کی نئی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کے خلاف سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔ یہ فلم 11 اگست 2022ریلیز ہونے والی ہے
۔
یہ فلم ایک ہندی کامیڈی ڈراما کی طرز پر بننے والی فلم ہے۔ مگر عامر خان کے مخالفین اور حامی بائیکاٹ لال سنگھ چڈھا، بائیکاٹ عامر خان، اور بائیکاٹ کرینہ کپور کا سہارا لے کر اپنا اپنا ردعمل دے رہے ہیں۔ اس فلم میں ہدایتکاری ادویت چندن چندن نے کی ہے اور سکرین ایر ک روت اور اتل ککلکرنی نے دیا ہے۔ لال سنگھ خدا 1994 کی انگریزی فلم فارسٹ گیمپ کا آ فیشل ریمیک ہے ۔ا
بائیکاٹ کی اپیل کرنے والے عامر کے سنہ 2005 کے ایک انٹرویو کا حوالہ دے رہے ہیں جس میں ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا تھا کہ ملک کے حالات کا ایسا برا اثر ہو رہا ہے کہ ان کی اہلیہ نے ایک بار ان سے کہا تھا کہ ان حالات میں کسی دوسرے ملک چلے جاتے ہیں۔کیونکے آ ئے روز ہندو مسلم فسادات نے زندگی مشکل کر دی ہے اور ان حالات میں باہر نکلتے ڈر لگتا ہے ۔روز کوئی نا کوئی مدعا کھڑا کر کے عورتوں کی راہ میں مسائل پیدا کیا جاتے ہیں۔۔بڑھتی ہوئی مہنگائی اور سیاسی انتشار نے ہماری امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔۔عامر کے اس بیان کے بعد انہیں عوامی رد عمل کا نشانہ بننا پڑا اور لوگوں نے ان پر غداری کا الزام بھی لگایا ۔عا مر خان وہ واحد اداکار ہے جس کی ہر فلم باکس آفس پر کروڑوں اربوں روپے کا کاروبار کرتی ہے اور جس سے کیی گھروں کا چولھا جلتا ہے ۔
یہ مہم چلانے والے عامر کی ایک فلم ’پی کے‘ سے بھی ایک تصویر شیئر کر رہے ہیں جس میں عامر کو ہندوؤں کے بھگوان شیو کا روپ دھارے ایک شخص سے بات کرتے دکھایا گیا ہے۔
یہ فلم مذہب کو استعمال کرنے والے ڈھونگی رہنماؤں اور توہمات کے خلاف بنی تھی اور باکس آفس پر بہت کامیاب رہی تھی اس فلم میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح لوگوں کی آسوں امیدوں کا استعمال کر کے بھگوان کے نام پر غریبوں کو لوٹا جاتا ہے ۔اور کون سا طریقہ غلط اور سہی ہے۔ لیکن اب اسے ہندو درہم مخالف کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ عامر کو انڈیا اور ہندو مخالف کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور لوگوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ عامر خان اور کرینہ کپور کی نئی فلم نہ دیکھیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر عوام ٹرینڈ چلا رہی ہے کہ عامر کی فلم کا بایکاٹ کریں ۔کوئی اسے دیکھنے مت جائے ۔۔۔جب سے سوشل میڈیا تک عوام کی رسائی عام ہوئی ہے اب بنا ڈرے اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں ۔۔۔اسی طرح کے کچھ سوشل میڈیا صارفین کے ریمارکس آ پکے سامنے درج ذیل ہیں ۔۔
سنجے تنوانی نام کے ایک صارف نے ’پی ک‘ے فلم کی تصویر کے ساتھ لکھا: ’کبھی نہیں بھولیں گے، کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘ آ پ نے ہمارے مذہب کا غلط استعمال کیا ہے ۔سوشل میڈیا نے عوام کو بہت آ سان طریقہ دے دیا ہے کسی بھی انسان کی زندگی میں زہر گھولنے کا ۔۔لوگ بنا سوچے تنقید کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں
اس کے جواب میں ایک صارف نے لکھا: ’پی کے سنہ 2014 میں سب سے زیادہ چلنے والی فلم تھی۔ اس کا بھی بائیکاٹ ہوا تھا، اور کرو بائیکاٹ
یہ فلم مذہب کو استعمال کرنے والے ڈھونگی رہنماؤں اور توہمات کے خلاف بنی تھی اور باکس آفس پر بہت کامیاب رہی تھی لیکن اب اسے ہندو مخالف کے طور پر مشتہر کیا جا رہا ہے۔ عامر کو انڈیا اور ہندو مخالف کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور لوگوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ عامر خان اور کرینہ کپور کی نئی فلم نہ دیکھیں۔
سنجے تنوانی نام کے ایک صارف نے ’پی ک‘ے فلم کی تصویر کے ساتھ لکھا: ’کبھی نہیں بھولیں گے، کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘
اس کے جواب میں ایک صارف نے لکھا: ’پی کے سنہ 2014 میں سب سے زیادہ چلنے والی فلم تھی۔ اس کا بھی بائیکاٹ ہوا تھا، اور کرو بائیکاٹ اس فلم کا۔۔۔۔
اس فلم کی کاسٹ میں کرینہ کپور بھی شامل ہیں اور سونو نگم نے اس کے گیت گائے ہیں۔۔۔۔۔اڑٹیکل پسند آ یا ہو تو فیڈ بیک ضرور دیں ۔۔
0 تبصرے
LIKE N SHARE