پاکستان کی بنتی بگڑ تی سیا سی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔عمران خان نے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ۔20 حلقوں میں الیکشن ہوئے نتیجہ آپکے سامنے ہے۔عوام نے بہت بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ن لیگ کو مسترد کیا۔ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے جب مداخلت ۔پیسے کے پوجاری کی شکست ہوئی ہے۔عوام نے بھرپور طریقے سے آپنی پسند یدگی کا اظہار کر کہ ثابت کیا ہے کہ جو بھی ہو جائے اپنا مستقبل اس گنجے کے ہاتھ میں نہیں دیں گے۔نواز برادران کو اپنی شکست ماننی پڑی مگر کمال بے نیازی سے بڑے بھائی نے کہا ہے کہ میں تو پہلے ہی حکومت لینے کے حق میں نہیں تھا۔مگر چھوٹا ضد پر اڑا رہا مرتا کیا نہ کرتا حکومت لینی پڑی ۔مگر اتنی واضح شکست کے باوجود ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اشتراک سے بننے والی اس حکومت نے ایک بار پھر سے وہی غلطی کر دی جس سے عوام کو چڑ ہے۔انہوں نے شکست کے بعد زرداری سے رورو کر اپنی دکھ درد بانٹے اور ایک زرداری سب پر بھاری نے دونوں بھائیوں کو لاہور آ کر کچھ کرتا ہوں کی امید بندھا دی ہے۔جب ذرداری شہباز سے ملے تو اکیلے نہیں تھے انکے ساتھ کون تھا؟؟؟مولانا فضلو الرحمن بھی پیش پیش تھے اس قدر سنگین صورتحال میں بھی مولانا اپنی عادت سے مجبور ہوے اور ایک چٹکولا پیش کر دیا جس پر تمام حضرات قہقہے لگا کر ہنسے ۔جس پر عوام نے غم اور غصے کا اظہار کیا ۔ذرداری نے شہباز شریف کو خوب تسلی دی اور اول ایز ویل کی گولی دے کر چپ کروادیا۔اور یقین دلایا کہ فکر مت کرو حکومت بچانے کے لئے جو ھوگا کر لوں گا پیسہ بہت ہے کچھ پی ٹی آئی کے ایم پی ایز اپنی میٹھی میں بند ہیں۔شہباز شریف تگڑا ہو جاے استعفیٰ دینے کا سوچنا بھی مت اس طرح شہباز شریف کی طبیعت میں کچھ بہتری آئی ہے۔
1 تبصرے
goood
جواب دیںحذف کریںLIKE N SHARE