Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عمران خان کا یوٹرن اور عدالت کا اظہار اطمینان


عمران خان نے خاتون جج کے خلاف دئیے گئے بیان میں یوٹرن لے لیا

عمران خان چیرمین پی ٹی آئی کا شمار دنیا کی مشہور شخصیات میں ہوتا ہے ملکی اور غیر ملکی پزیرائی حاصل کرنے والے لیڈر عمران خان کی صلاحیتوں سے کون واقف نہیں ہے مگر آئے دن کے جلسوں میں جوش خطابت میں عمرانخان کچھ ایسے الفاظ کا استعمال کر گئے جو انکے لئے مصیبت کا باعث بن گئی۔ہوا کچھ یوں کے ایک جلسے کے دوران عمران خان نے ایک خاتون جج کو  سخت الفاظ میں دھمکی دی جس پر عدلیہ نے غم و غصّے کا اظہار کیا اور عمران خان کے مخالفین نے اس بات کو بے حد اچھالا اور اس معاملے کو آ گے لے کر گئے۔عدالت اس معاملے میں عمران خان کو پہلے ہی نوٹس بھیج چکی تھی کہ آئیے اور آ کر اسکی وضاحت کریں۔عمران خان کے حامیوں نے اس معاملے میں  عمران خان کو یوٹرن لینے کا مشورہ دیا اور کہا کہ آپکا سزا ہو گئی تو آ پ نا اہل بھی ہو سکتے ہیں جس پر عمران خان صاحب نے عدالت میں پیش ہو کر اپنے دھمکی آمیز بیانات کی وضاحت کی کہ میرا مقصد عدلیہ کے جزبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتا تھا۔اور انہوں نے اپنی بات کا یقین دلاتے ہوئے مزید کہا کہ جناب آہندہ ایسی غلطی نہیں ہو گی۔اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپکا بیان ہم ریکارڈ کرتے ہیں اور فرد جرم عائد نہیں کرتے ۔عدالت نے مزید کہا کہ آپ نے اپنی غلطی کو سمجھا اور آپ کو ندامت ہوئی عدالت کو آپکے جزبات کی قدر ہے 
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو حلف نامی جمع کروانے کے لئے 29 ستمبر کا وقت دیا اور کیس کی سماعت انگلی تاریخ دے کر ملتوی کر دی عمران خان نے چیرمین پی ٹی آئی کو غیر مشروط معافی مانگنے کیلئے دو موقع فراہم کیے مگر عمران خان نے اس سے پہلے ہی اپنے الفاظ واپس لے لیے اور کہا کہ مجھے احساس ہوا کہ میں نے ریڈ لاین کراس کی۔۔ر
 دیا 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے