پاکستان مسلم لیگ ن کی جماعت کے رہنما عطا تاڑر صاحب کو کون نہیں جانتا ۔۔یہ وہی شخص ہے جس نے سپیکر قومی اسمبلی کو انگلی دکھائی تھی۔پارلیمنٹ کے اندر جناب عطاتاڑر صاحب کو سپیکر صاحب نے باہر نکالنے کا حکم جاری کیا تو آپ کی آنا اور غصہ آپکے آ رے آگیا اور غصے میں تو عام انسان ہوش کھو بیٹھتا ہے آپ تو پھر اس وقت روکنے پاڑٹی کے رہنما ہیں ۔انہوں نے پہلے پہل تو انگلی دکھائی مگر عوام کے ردعمل اور سپیکر کی کارروائی سے بچنے کے لیے معافی بھی مانگ لی اور کہا کہ مجھے اکسایا گیا تھا میں نے انگلی پارلیمنٹ کو یا اسپیکر کو نہیں بلکے اس شخص کو دکھائی جس نے مجھ پر جملہ کسا تھا ۔۔خیر بات آ ئیں گئی ہو گئی مگر اب پھر اسلام آ باد میں عطاتاڑر صاحب نے اپنی فیملی کے سامنے ایک سین کریٹ کیا اور 4نوھوانوں جو جن کے نام یہ ہیں قدیر ۔سلمان۔ذین ۔تیمور جو کوہسار تھا نے میں بند کروایا اور 24گھنٹے تک انہیں بنا کسی ایف آئی آر اور شکایت کے قید رکھا گیا۔اور صبع ہونے پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے عطاتاڑر کو حراساں کیا ہے اور جب حراساں کرنے کا طریقہ پوچھا گیا تو کہا کہ یہ چار نوجوان عطاتاڑر کو دیکھ کر ہنس رہے تھے۔۔۔۔۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آ پ اپنے اوپر تنقید اور ہنسی تک برداشت کر سکتے اور عوام کا خون بے حساب چوس سکتے ہیں؟؟؟ان نوجوان کا کیا مستقبل ہے جو ایک رات حوالات میں گزار کر واپس آئے ہیں؟؟؟؟انکے دلوں میں آپکے لئے محبت نہیں ہوگی عطاتاڑر صاحب ۔۔۔
0 تبصرے
LIKE N SHARE